کیا مٹکے توڑ ڈالے جائیں، جس میں شراب رکھی جاتی ہے، مشک پھاڑ دی جائے اور کوئی شخص کسی بت یا صلیب یا طنبور یا بے فائدہ چیز کو اپنی لکڑی سے توڑ (ا) ڈالے (تو کیا حکم ہے) اور شریح کے پاس ایک ظبور کے توڑے جانے کا مقدمہ پیش ہوا، تو اس میں تاوان کا حکم نہ دیا۔
راوی: ابراہیم بن منذر , انس بن عیاض , عبیداللہ , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا کَانَتْ اتَّخَذَتْ عَلَی سَهْوَةٍ لَهَا سِتْرًا فِيهِ تَمَاثِيلُ فَهَتَکَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّخَذَتْ مِنْهُ نُمْرُقَتَيْنِ فَکَانَتَا فِي الْبَيْتِ يَجْلِسُ عَلَيْهِمَا
ابراہیم بن منذر، انس بن عیاض، عبیداللہ ، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے حجرے کے سائبان پر ایک پردہ لٹکا دیا تھا، جس پر تصویریں تھیں تو اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھاڑ ڈالا، تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کے دو گدے بنا ڈالے اور وہ دونوں گدے گھر ہی میں تھے، جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھتے تھے
Narrated Al-Qasim:
Aisha said that she hung a curtain decorated with pictures (of animates) on a cupboard. The Prophet tore that curtain and she turned it into two cushions which remained in the house for the Prophet to sit on.