مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مکہ میں داخل ہونے اور طواف کرنے کا بیان ۔ حدیث 1116

طریق استلام حجر اسود

راوی:

وعن أبي الطفيل قال : رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم يطوف بالبيت ويستلم الركن بمحجن معه ويقبل المحجن . رواه مسلم

حضرت ابوالطفیل کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہو کر خانہ کعبہ کا طواف کرتے تھے اور ایک خمدار سرے والی لکڑی سے کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھی حجر اسود کی طرف اشارہ کرتے اور اس لکڑی کو چومتے تھے۔ (مسلم)

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارہ میں بعض روایت سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کو چوما، بعض روایتیں یہ بتاتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کو ہاتھ لگا کر بوسہ دیا اور بعض روایتوں سے حجر اسود کی طرف اشارہ کر کے بوسہ دینا ثابت ہے۔ لہٰذا ان تمام روایتوں میں یوں مطابقت پیدا کی جائے کہ کسی طواف میں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجر اسود کو بوسہ دیا ہوگا کسی طواف میں ہاتھ لگا کر چوما ہوگا اور کسی طواف میں کثرت ہجوم و ازدحام کی وجہ سے حجر اسود کی طرف اشارہ کے ذریعہ استلام کر لیا ہوگا، یا پھر یہ کہ ایک طواف میں ہر شوط اور کسی شوط میں ازدحام کی وجہ سے اشارہ کے ذریعہ استلام کر لیتے ہوں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں