صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2392

شریکوں کے درمیان اشیاء کی ٹھیک ٹھیک قیمت لگانے کا بیان۔

راوی: بشر محمد , عبداللہ , سعید بن ابی عروبہ , قتادہ نضر بن انس بشیر بن نہیک , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيکٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ شَقِيصًا مِنْ مَمْلُوکِهِ فَعَلَيْهِ خَلَاصُهُ فِي مَالِهِ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ مَالٌ قُوِّمَ الْمَمْلُوکُ قِيمَةَ عَدْلٍ ثُمَّ اسْتُسْعِيَ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ

بشر محمد، عبداللہ ، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ نضر بن انس بشیر بن نہیک، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے مشترک غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دیا، تو اس کے ذمہ لازم ہے کہ اپنے مال سے اس کو پوری آزادی دلائے، اگر اس کے پاس مال نہ ہو، تو اس غلام کی پوری قیمت لگائی جائے گی، پھر اس غلام سے مزدوری کرائی جائے لیکن اس کو مشقت میں نہ ڈالا جائے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Whoever manumits his share of a jointly possessed slave, it is imperative for him to get that slave manumitted completely by paying the remaining price, and if he does not have sufficient money to manumit him, then the price of the slave should be estimated justly, and he is to be allowed to work and earn the amount that will manumit him (without overburdening him)".

یہ حدیث شیئر کریں