زمین وغیرہ میں شرکت کا بیان۔
راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , زہری , ابوسلمہ , جابر بن عبد اللہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ إِنَّمَا جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشُّفْعَةَ فِي کُلِّ مَا لَمْ يُقْسَمْ فَإِذَا وَقَعَتْ الْحُدُودُ وَصُرِّفَتْ الطُّرُقُ فَلَا شُفْعَةَ
عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، ابوسلمہ، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شفعہ ہر اس چیز میں مقرر کیا ہے، جو ابھی تقسیم نہ ہوئی ہو، جب حد بندی ہو جائے اور راستے پھیر دیئے جائیں تو شفعہ نہیں ہے۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah:
The Prophet said, "The right of pre-emption is valid in every joint property, but when the land is divided and the way is demarcated, then there is no right of pre-emption."