سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ حیض کا بیان ۔ حدیث 392

اگر حائضہ خواتین عید گاہ میں داخل ہوں اور مسلمانوں کی دعا میں شرکت کرنا چاہیں؟

راوی: عمرو بن زرارة , اسماعیل , ایوب , حفصہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ کَانَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ لَا تَذْکُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَالَتْ بِأَبَا فَقُلْتُ أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کَذَا وَکَذَا قَالَتْ نَعَمْ بِأَبَا قَالَ لِتَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ فَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ وَتَعْتَزِلْ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّی

عمرو بن زرارة، اسماعیل، ایوب، حفصہ سے روایت ہے کہ ام عطیہ جس وقت رسول کریم کا تذکرہ فرماتی تھیں تو اس طرح سے فرماتی تھیں کہ میرے والد کی قسم میں نے کہا کہ تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس اس طریقہ سے فرماتے تھے؟ حضرت ام عطیہ نے فرمایا قسم ہے میرے والد کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نوجوان لڑکیوں اور پردہ نشین خواتین کو اور حائضہ خواتین کو عیدگاہ کی طرف نکلنا چاہیے تو ان خواتین کو چاہیے کہ یہ نیکی اور بھلائی کے کام میں اور مسلمانوں کی دعا میں شرکت کریں البتہ جن خواتین کو حیض آرہا ہو ان کو چاہیے کہ وہ مسجد سے الگ رہیں یعنی نماز میں شرکت نہ کریں اور مسجد میں وہ داخل نہ ہوں لیکن باہر سے دعا میں شامل رہیں۔

It was narrated that Hafsah said: “Umm ‘Atiyah would never mention the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم without saying: ‘May my father be ransomed for him.’ I said: ‘Did you hear the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say such and such?’ And she said: ‘Yes, may my father be ransomed for him.’ He said: ‘Let the mature girls, virgins staying in seclusion, and menstruating women go out and witness the good occasions and the supplications of the Muslims, but let the menstruating women keep away from the prayer place.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں