صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2440

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ غلام تمہارے بھائی ہیں جو تم خود کھاؤ وہی انہیں کھلاؤ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کی عبادت اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ اور رشتہ داروں یتیموں مسکینوں اور رشتہ دار پڑوسیوں اور غیر پڑوسیوں اور ساتھ بیٹھنے والوں اور مسافروں اور لونڈیوں غلاموں کے ساتھ احسان کرو اللہ تعالیٰ نہیں پسند کرتا اس کو جو متکبر اور فخر کرنے والا ہے ذی القربی سے مراد رشتہ دار اور جنب سے مراد اجنبی ہے اور جار جنب سے مراد سفر کار فیق ہے۔

راوی: آدم بن ابی ایاس شعبہ واصل احدب معرور بن سوید

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الْأَحْدَبُ قَالَ سَمِعْتُ الْمَعْرُورَ بْنَ سُويْدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا ذَرٍّ الْغِفَارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَی غُلَامِهِ حُلَّةٌ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلًا فَشَکَانِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ إِخْوَانَکُمْ خَوَلُکُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيکُمْ فَمَنْ کَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْکُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا تُکَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ کَلَّفْتُمُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَأَعِينُوهُمْ

آدم بن ابی ایاس شعبہ واصل احدب معرور بن سوید بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابوذر غفاری کو دیکھا اس حال میں کہ وہ ایک جوڑا پہنے ہوئے تھے ان کا غلام بھی ویسا ہی جوڑا پہنے ہوئے تھا ہم نے ان سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ایک شخص کو گالی دی تو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے میری شکایت کی مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اس کو ماں کی گالی دی ہے پھر فرمایا کہ تمہارے خدمت گزار تمہارے بھائی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے ہاتھوں (قبضہ) میں دے دیا ہے اس لئے جس کا بھائی اس کے قبضہ میں ہو تو اسے وہی کھلائے جو خود کھاتا ہے اور اسے ویسا ہی پہنائے جیسا خود پہنتا ہے ان کو ایسے کام کی تکلیف نہ دو جو ان سے نہ ہو سکے اور اگر انہیں تکلیف دو تو ان کی مدد کرو۔

Narrated Al-Ma'rur bin Suwaid:
I saw Abu Dhar Al-Ghifari wearing a cloak, and his slave, too, was wearing a cloak. We asked him about that (i.e. how both were wearing similar cloaks). He replied, "Once I abused a man and he complained of me to the Prophet . The Prophet asked me, 'Did you abuse him by slighting his mother?' He added, 'Your slaves are your brethren upon whom Allah has given you authority. So, if one has one's brethren under one's control, one should feed them with the like of what one eats and clothe them with the like of what one wears. You should not overburden them with what they cannot bear, and if you do so, help them (in their hard job)."

یہ حدیث شیئر کریں