مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جن چیزوں سے محرم کو بچناچاہئے ان کا بیان ۔ حدیث 1234

حالت احرام میں سر پر سایہ کرنے کا مسئلہ

راوی:

وعن أم الحصين قالت : رأيت أسامة وبلالا وأحدهما آخذ بخطام ناقة رسول الله صلى الله عليه و سلم والآخر رافع ثوبه يستره من الحر حتى رمى جمرة العقبة . رواه مسلم

حضرت ام حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ ان میں سے ایک (یعنی حضرت اسامہ) اپنا کپڑا اٹھائے (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوپر) سورج کی گرمی کی تپش سے سایہ کئے ہوئے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جمرہ عقبہ پر کنکریاں ماریں۔ (مسلم)

تشریح
حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک پر کپڑے سے اس طرح سایہ کر رکھا تھا کہ وہ کپڑا اونچا ہونے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر مبارک سے لگتا نہیں تھا۔ اور ایک روایت یہ ہے کہ وہ سایہ کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک سر پر چھتر کی مانند ایک چیز اٹھائے ہوئے تھے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محرم کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے سر پر کسی چیز سے سایہ کر لے بشرطیکہ سایہ کرنے والی چیز اس کے سر کو نہ لگے، چنانچہ اکثر علماء کا یہی قول ہے لیکن حضرت امام مالک اور حضرت امام احمد نے اسے مکروہ کہا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں