نماز عصر میں جلدی کرنے سے متعلق
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , مالک , زہری و اسحاق بن عبداللہ , انس
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی قُبَائٍ فَقَالَ أَحَدُهُمَا فَيَأْتِيهِمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَقَالَ الْآخَرُ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ
سوید بن نصر، عبد اللہ، مالک، زہری و اسحاق بن عبد اللہ، انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز عصر ادا فرماتے اور سورج اونچا اور چمکتا ہوا ہوتا اور جانے والا شخص چلا جاتا (یعنی نماز سے فارغ ہوکر) وہ شخص عوالی (نامی بستی) میں پہنچ جاتا اور سورج بلند رہتا۔
It was narrated from Anas: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to pray ‘Asr, then a person could go to Quba’.” One of them said: “And he would come to them when they were praying.” The other said: “And the sun was still high.”(Sahih)