صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2531

جب ایک یا چند گواہ کسی چیز کی گواہی دیں اور دوسرے کہیں کہ ہم کو اس کے متعلق معلوم نہیں تو اس کے قول پر حکم صادر کیا جائے گا جو گواہی دیں حمیدی نے کہا اس کی مثال اس طرح ہے کہ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھی اور فضل نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز نہیں پڑھی لوگوں نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت پر عمل کیا اسی طرح اگر دو گواہ گواہی دیں کہ فلاں فلاں شخص کے ہزار درہم ہیں اور دوسرے دو گواہوں نے ایک ہزار پانچ سو کی گواہی دی تو فیصلہ زیادہ کا کیا جائے گا۔

راوی: حبان عبداللہ عمر بن سعید بن ابی حسین عبداللہ بن ابی ملیکہ عقبہ بن حارث

حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّهُ تَزَوَّجَ ابْنَةً لِأَبِي إِهَابِ بْنِ عَزِيزٍ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ قَدْ أَرْضَعْتُ عُقْبَةَ وَالَّتِي تَزَوَّجَ فَقَالَ لَهَا عُقْبَةُ مَا أَعْلَمُ أَنَّکِ أَرْضَعْتِنِي وَلَا أَخْبَرْتِنِي فَأَرْسَلَ إِلَی آلِ أَبِي إِهَابٍ يَسْأَلُهُمْ فَقَالُوا مَا عَلِمْنَا أَرْضَعَتْ صَاحِبَتَنَا فَرَکِبَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ وَقَدْ قِيلَ فَفَارَقَهَا وَنَکَحَتْ زَوْجًا غَيْرَهُ

حبان عبداللہ عمر بن سعید بن ابی حسین عبداللہ بن ابی ملیکہ عقبہ بن حارث سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ابواہاب بن عزیز کی بیٹی سے نکاح کیا ان کے پاس ایک عورت آئی اور کہا کہ میں نے عقبہ کو اور اس عورت کو جس سے اس نے نکاح کیا ہے۔ دودھ پلایا ہے اور نہ تو نے مجھے بتایا چنانچہ ابواہاب کے گھر ایک آدمی دریافت کرنے کو بھیجا گیا تو انہوں نے کہا میں ہمیں بھی معلوم نہیں کہ اس عورت نے اس کو دودھ پلایا ہے عقبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سوار ہو کر مدینہ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسی بات کیونکر ہو سکتی ہے (یعنی تو اس سے کس طرح نکاح کر سکتا ہے) جب کہ اس کے متعلق اس طرح کی بات (یعنی دودھ پلانے کے متعلق) کہی جا چکی ہے چنانچہ عقبہ نے اس عورت کو چھوڑ دیا اور اس نے دوسرے مرد سے نکاح کر لیا۔

Narrated Abdullah bin Abu Mulaika from 'Uqba bin Al-Harith:
Uqba married the daughter of Abu Ihab bin Aziz, and then a woman came and said, "I suckled 'Uqba and his wife." 'Uqba said to her, "I do not know that you have suckled me, and you did not inform me." He then sent someone to the house of Abu Ihab to enquire about that but they did not know that she had suckled their daughter. Then 'Uqba went to the Prophet in Medina and asked him about it. The Prophet said to him, "How (can you keep your wife) after it has been said (that both of you were suckled by the same woman)?" So, he divorced her and she was married to another (husband).

یہ حدیث شیئر کریں