کتنے آدمیوں کی نیک چلنی کی شہادت کافی ہے۔
راوی: سلیمان بن حرب حماد بن زید ثابت انس
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مُرَّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ وَجَبَتْ ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَی فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا أَوْ قَالَ غَيْرَ ذَلِکَ فَقَالَ وَجَبَتْ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْتَ لِهَذَا وَجَبَتْ وَلِهَذَا وَجَبَتْ قَالَ شَهَادَةُ الْقَوْمِ الْمُؤْمِنُونَ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ
سلیمان بن حرب حماد بن زید ثابت انس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کا ذکر خیر کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا واجب ہوگئی پھر ایک دوسرا جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی برائی بیان کی یا اس کے علاوہ کوئی اور لفظ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ واجب ہوگئی لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے متعلق بھی فرمایا کہ واجب ہوگئی اور دوسرے کے متعلق بھی فرمایا کہ واجب ہوگئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمان زمین پر اللہ کے گواہ ہیں۔
Narrated Anas:
A funeral procession passed in front of the Prophet and the people praised the deceased. The Prophet said, "It has been affirmed (Paradise)." Then another funeral procession passed by and the people talked badly of the deceased. The Prophet said, "It has been affirmed (Hell)." Allah's Apostle was asked, "O Allah's Apostle! You said it has been affirmed for both?" The Prophet said, "The testimony of the people (is accepted), (for) the believer are Allah's witnesses on the earth."