رشتہ دار بیوی اولاد اور والدین اگرچہ مشرک ہوں ان پر خرچ کرنے کی فضیلت کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبداللہ بن ادریس , ہشام بن عروة , اسماء
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَهِيَ رَاغِبَةٌ أَوْ رَاهِبَةٌ أَفَأَصِلُهَا قَالَ نَعَمْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، ہشام بن عروہ، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میری والدہ حالت کفر میں میرے پاس آئیں کیا میں اس کے ساتھ صلہ رحمی کر سکتی ہوں؟ فرمایا جی ہاں۔
Asma' daughter of Abu Bakr reported: I said: Messenger of Allah, my mother, who is inclined or scared has come to me. Should I (even in her position of being opposed to Islam) treat her well? He said: Yes.