مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ كَانَتْ اسْتُحِيضَتْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَإِنْ كَانَتْ لَتَنْغَمِسُ فِي الْمِرْكَنِ وَإِنَّهُ لَمَمْلُوءٌ مَاءً ثُمَّ تَخْرُجُ مِنْهُ وَإِنَّ الدَّمَ لَعَالِيهِ فَتُصَلِّي أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ أَنَّهَا كَانَتْ بَادِيَةَ بِنْتَ غَيْلَانَ الثَّقَفِيَّةَ وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا هِيَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو اسْتُحِيضَتْ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَمَرَهَا بِالْغُسْلِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ فَلَمَّا جَهَدَهَا ذَلِكَ أَمَرَ أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ وَتَغْتَسِلَ لِلصُّبْحِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِنَّمَا جَاءَ اخْتِلَافُهُمْ أَنَّهُنَّ ثَلَاثَتَهُنَّ كُنَّ عِنْدَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ أُمُّ حَبِيبَةَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ بَادِيَةُ وَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں ام حبیبہ بنت جحش استحاضہ کا شکار ہوئیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا وہ ایک بڑے ٹب میں غوطہ لگایا کرتی تھیں جو پانی سے بھرا ہوا ہوتا تھا جب وہ اس میں سے باہر نکلتی تھیں تو خون پانی پر غالب آ جایا کرتا تھا لیکن وہ نماز پڑھا کرتی تھیں۔ قاسم بیان کرتے ہیں وہ خاتون بادیہ بنت غیلان ثقیفہ تھی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں سہلہ بنت سہیل استحاضہ کا شکار ہوگئیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا جب یہ کام ان کے لئے مشکل ہوا تو آپ نے انہیں حکم دیا کہ وہ ایک ہی غسل کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ادا کریں ایک ساتھ اور ایک غسل کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیا کریں اور صبح کی نماز کے لئے پھر غسل کرلیا کریں۔ سعد بن ابراہیم بیان کرتے ہیں محدثین نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے کہ ان تین خواتین میں سے حضرت عبدالرحمن کی اہلیہ کون تھیں بعض نے کہا ہے وہ ام حبیبہ تھیں بعض نے کہا ہے کہ وہ باریہ تھیں اور بعض نے کہا ہے کہ وہ سہلہ بنت سہیل تھیں۔