نمازعشاء کے آخر وقت سے متعلق
راوی: عمران بن موسی , عبدالوارث , داؤد , ابونضرة , ابوسعید خدری
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ ثُمَّ لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا حَتَّی ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَخَرَجَ فَصَلَّی بِهِمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَأَنْتُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ وَلَوْلَا ضَعْفُ الضَّعِيفِ وَسَقَمُ السَّقِيمِ لَأَمَرْتُ بِهَذِهِ الصَّلَاةِ أَنْ تُؤَخَّرَ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ
عمران بن موسی، عبدالوارث، داؤد، ابونضرة، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کے ہمراہ نماز مغرب ادا فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہیں نکلے یہاں تک کہ آدھی رات گزر گئی اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے اور نماز کی امامت فرمائی اور ارشاد فرمایا لوگ نماز سے فارغ ہو چکے اور سو رہے اور تم لوگوں کو نماز کا اجر و ثواب ملتا ہے مطلب یہ کہ نماز ادا کر رہے ہو جس وقت تک نماز کے منتظر رہو اور اگر مجھ کو ضعیف کی کمزوری کا اور بیمار کی بیماری کا خیال نہ ہوتا تو میں حکم دیتا اس کو نصف رات میں ادا کرنے کا ۔
Humaid said: “Anas was asked: ‘Did the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم use a ring?’ He said: ‘Yes. One night he delayed the later ‘Isha’ prayer, until almost halfway through the night. When he prayed the Prophet turned his face toward us and said: ‘You are still in a state of prayer so long as you are waiting for it.” Anas said: ‘It is as if I can see the luster of his ring.’ According to the narration of ‘Ali — that is, Ibn Hujr — “until halfway through the night.” (Sahih)