اللہ تعالیٰ کا قول ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانھم ثمنا قلیلا
راوی: بشر بن خالد محمد بن جعفر شعبہ سلیمان ابووائل عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ کَاذِبًا لِيَقْتَطِعَ مَالَ رَجُلٍ أَوْ قَالَ أَخِيهِ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِيقَ ذَلِکَ فِي الْقُرْآنِ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا الْآيَةَ إِلَی قَوْلِهِ عَذَابٌ أَلِيمٌ فَلَقِيَنِي الْأَشْعَثُ فَقَالَ مَا حَدَّثَکُمْ عَبْدُ اللَّهِ الْيَوْمَ قُلْتُ کَذَا وَکَذَا قَالَ فِيَّ نزلَتْ
بشر بن خالد محمد بن جعفر شعبہ سلیمان ابووائل عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھائے تاکہ کسی شخص کا مال یا اپنے بھائی کا مال ہضم کر لے تو اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ وہ اس سے ناراض ہوگا اور اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدی کرتے ہوئے قرآن میں آیت (اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَاَيْمَانِهِمْ ثَ مَنًا قَلِيْلًا اُولٰ ى ِكَ لَا خَلَاقَ لَھُمْ فِي الْاٰخِرَةِ وَلَا يُكَلِّمُھُمُ اللّٰهُ وَلَا يَنْظُرُ اِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَلَا يُزَكِّيْهِمْ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ) 3۔ آل عمران : 77) آخر تک نازل فرمائی۔ مجھے اشعث بن قیس ملے اور کہا کہ عبداللہ نے آج تم سے کیا بیان کیا؟ میں نے ان سے کہا کہ اس اس طرح بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ آیت میرے ہی متعلق نازل ہوئی ہے۔
Narrated Abu Wail from Abdullah:
The Prophet said, "Whoever takes a false oath in order to grab another man's (or his brother's) property, then Allah will be angry with him when he will meet him." Then Allah confirmed this by revealing the Divine Verse: "Verily! Those who purchase a little gain at the cost of Allah's Covenant and their oaths . . . Will get painful punishment." (3.77) Al-Ash'ath met me and asked, "What did 'Abdullah tell you today?" I said, "So and so." He said, "The Verse was revealed regarding my case."