اگر سفر نہ ہو تو نماز فجر کس اندھیرے میں ادا کرے؟
راوی: قتیبہ , مالک , یحیی بن سعید , عمرة , عائشہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُصَلِّي الصُّبْحَ فَيَنْصَرِفُ النِّسَائُ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ مَا يُعْرَفْنَ مِنْ الْغَلَسِ
قتیبہ، مالک، یحیی بن سعید، عمرة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز فجر ادا کرتے تھے پھر خواتین اپنی چادریں لپیٹتی جاتی تھیں نماز ادا فرما کر اور وہ خواتین شناخت نہیں کی جاتیں تھیں اندھیرے کی وجہ سے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The women used to pray ub with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, wrapped in their wrappers, then they would return, and no one would recognize them because of the darkness.” (Sahih)