صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 2352

سخی اور بخیل کی مثال کے بیان میں

راوی: عمرو ناقد , سفیان بن عیینہ , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْمُنْفِقِ وَالْمُتَصَدِّقِ کَمَثَلِ رَجُلٍ عَلَيْهِ جُبَّتَانِ أَوْ جُنَّتَانِ مِنْ لَدُنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَی تَرَاقِيهِمَا فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ وَقَالَ الْآخَرُ فَإِذَا أَرَادَ الْمُتَصَدِّقُ أَنْ يَتَصَدَّقَ سَبَغَتْ عَلَيْهِ أَوْ مَرَّتْ وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِيلُ أَنْ يُنْفِقَ قَلَصَتْ عَلَيْهِ وَأَخَذَتْ کُلُّ حَلْقَةٍ مَوْضِعَهَا حَتَّی تُجِنَّ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ قَالَ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ يُوَسِّعُهَا فَلَا تَتَّسِعُ

عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خرچ کرنے والے اور صدقہ کرنے والے کی مثال اس آدمی کی سی ہے (اصل میں یہ ہونا چاہیے تھا کہ سخی اور بخیل کی مثال اس آدمی جیسی ہے) جس کے اوپر دو زرہیں یا دو کرتے ہوں اس کی چھاتیوں سے ہنسلی ( گلے) کی ہڈی تک، جب خرچ کرنے والا ارادہ کرے اور دوسرے راوی نے کہا جب صدقہ کرنے والا ارادہ کرے کہ وہ صدقہ کرے تو وہ زرہ کھل جائے یا لمبی ہو جائے اور اس کے سارے بدن پر پھیل جائے اور جب بخیل خرچ کرنے کا ارادہ کرے تو وہ زرہ اس پر تنگ ہو جائے اور اتنی سکڑ جائے کہ ہر کڑی اپنی جگہ پر کس جائے یہاں تک کہ اس کے قدموں کے نشان کو مٹا دے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ اس کو کشادہ کرنا چاہتا ہے لیکن وہ کشادہ نہیں ہوتی۔

Abu Haraira reported that the likeness of one who spends or one who gives charity is that of a person who has two cloaks or two coats-of-mail over him right from the breast to the collar bones. And when the spender (and the other narrator said, when the giver of charity) makes up his mind to give charity, it (coat-mail) becomes expanded for him. But when a miserly person intends to spend, it contracts and every ring grips the place where it is. For the giver of charity, this coat-of mail expands to cover his whole body and obliterates even his footprints. Abu Huraira said: (The miserly man) tries to expand it (the coat-of-mail) but it does not expand.

یہ حدیث شیئر کریں