سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نمازوں کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 595

مسافر مغرب کی نماز اور نماز عشاء کون سے وقت جمع کر کے پڑھے

راوی: اسحاق بن ابراہیم , سفیان , ابن ابونجیح , اسماعیل بن عبدالرحمن

أَخْبَرَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ شَيْخٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَی الْحِمَی فَلَمَّا غَرَبَتْ الشَّمْسُ هِبْتُ أَنْ أَقُولَ لَهُ الصَّلَاةَ فَسَارَ حَتَّی ذَهَبَ بَيَاضُ الْأُفُقِ وَفَحْمَةُ الْعِشَائِ ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثَلَاثَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ عَلَی إِثْرِهَا ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ

اسحاق بن ابراہیم، سفیان، ابن ابونجیح، اسماعیل بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ میں عبداللہ بن عمر کے ساتھ (مکہ مکرمہ کے نزدیک واقع مقام) حما تک رہا جس وقت سورج غروب ہوگیا تو مجھ کو ان سے یہ بات عرض کرنے میں ڈر محسوس ہوا کہ (یہ کہوں کہ) نماز کا وقت ہوگیا ہے وہ روانہ ہو گئے حتی کہ سفیدی آسمان کے کونے تک جاتی رہی اور آسمان پر اندھیرا ہوگیا نماز عشاء کا آپ اس وقت پہنچے اور نماز مغرب کی تین رکعات ادا کیں۔ اس کے بعد نماز عشاء کی دو رکعت ادا فرمائیں پھر فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس طریقہ سے عمل فرماتے ہوئے دیکھا ہے۔

It was narrated that Az-Zuhri said: “Salim told me that his father said: ‘I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, when he was in a hurry to travel, delaying Maghrib so that he could combine it with ‘Isha’.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں