اگر کوئی شخص نماز کے وقت سوتا رہ جائے تو کیا کرے
راوی: قتیبہ , حماد بن زید , ثابت , عبداللہ بن رباح , ابوقتادہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَوْمَهُمْ عَنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا
قتیبہ، حماد بن زید، ثابت، عبداللہ بن رباح، ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اپنا سونا اور اس وجہ سے نماز کا وقت نکل جانے کے سلسلے میں عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نیند آجانے میں کسی قسم کی کوئی برائی نہیں ہے اصل قصور (اور گناہ) تو جاگنے کی حالت میں ہے کہ نماز نہ پڑھے اور جان بوجھ کر نماز کا وقت نکال دے اور نماز قضا کرے۔ جس وقت تم میں سے کوئی شخص بھول جائے یا اس کو نیند آجائے تو جس وقت یاد آجائے تو اسی وقت نماز پڑھ لے۔
It was narrated that Abu Qatadah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘There is no negligence when one sleeps, rather negligence is when one does not offer one prayer until the time of the next prayer comes and he realizes that he has missed a prayer.” (Sahih)