صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 39

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَابْتَلُوا الْيَتَامَى حَتَّى إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُمْ مِنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَلَا تَأْكُلُوهَا إِسْرَافًا وَبِدَارًا أَنْ يَكْبَرُوا وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ فَإِذَا دَفَعْتُمْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُوا عَلَيْهِمْ وَكَفَى بِاللَّهِ حَسِيبًا لِلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ نَصِيبًا مَفْرُوضًا حَسِيبًا يَعْنِي كَافِيًا وَلِلْوَصِيِّ أَنْ يَعْمَلَ فِي مَالِ الْيَتِيمِ وَمَا يَأْكُلُ مِنْهُ بِقَدْرِ عُمَالَتِهِ

ﷲ تعالیٰ کا قول یتیموں کی جوانی کا جب تم کو یقین ہو جائے اور ان میں تم صلاحیت بھی دیکھ لو، تو ان کا مال ان کو لوٹا دو اور ان کے بڑے ہونے کے خوف سے تم فضول خرچی کر کے اسے جلدی جلدی نہ کھا جاؤ اور جو شخص مال دار ہو تو یتیم کا مال کھانے سے الگ رہے اور جو شخص فقیر ہو تو دستور کے مطابق اس میں کھائے اور جب انہیں ان کا مال دے دو تو ان پر گواہ مقرر کر دو،ﷲ یقینا حساب لینے والا کافی ہے، ماں باپ اور رشتہ دار جو مال چھوڑیں ان میں مردوں کا حصہ ہے اور عورتوں کا حصہ ہے خواہ مال زیادہ ہو یا کم، حصہ مقرر ہے اور حسیب سے مراد کافی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں