صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 42

اس امر کا بیان کیا یتیم کے مال میں وصی کے لئے محنت کرنا اور اس سے اپنی محنت کے مطابق کھانا جائز ہے۔

راوی: عبید ابن اسماعیل , ابوا سامہ ہشام عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَمَنْ کَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ کَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ قَالَتْ أُنْزِلَتْ فِي وَالِي الْيَتِيمِ أَنْ يُصِيبَ مِنْ مَالِهِ إِذَا کَانَ مُحْتَاجًا بِقَدْرِ مَالِهِ بِالْمَعْرُوفِ

عبید ابن اسماعیل، ابوا سامہ ہشام عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ آیت ( وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ كَانَ فَقِيْرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْرُوْفِ) 4۔ النسآء : 6) کے یتیم کے ولی کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ اگر وہ محتاج ہو تو دستور کے موافق اپنے حق کے لحاظ سے یتیم کے مال میں سے لے سکتا ہے۔

Narrated 'Aisha:
The following Verse:–
"If a guardian is well-off, let him claim no remuneration (i.e. wages), but if he is poor, let him have for himself what is just and reasonable." (4.6)
was revealed in connection with the guardian of an orphan, and it means that if he is poor he can have for himself (from the orphan's wealth) what is just and reasonable according to the orphan's share of the inheritance.

یہ حدیث شیئر کریں