جو شخص دو نمازیں ایک ساتھ پڑھے اسے کتنی مرتبہ تکبیر کہنی چاہئے؟
راوی: عمرو بن علی , یحیی بن سعید , اسماعیل , سعید بن جبیر , عبداللہ ابن عمر
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ أَبِي خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَمْعٍ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ
عمرو بن علی، یحیی بن سعید، اسماعیل، سعید بن جبیر، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مقام مزدلفہ میں ایک تکبیر سے دو نمازیں پڑھیں۔
It was narrated from Salim, from his father, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم joined them Maghrib and ‘isha’) in Al-Muzdalifah, and he prayed each of them with an iqamah, and he did not offer any voluntary prayer before or after either of them.