بیع حصاۃ اور بیع غرر کی ممانعت
راوی:
وعن أبي هريرة قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع الحصاة وعن بيع الغرر . رواه مسلم
حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع حصات اور بیع غرر سے منع فرمایا ہے۔
تشریح :
بیع حصات کی صورت یہ ہے کہ خریدار دکاندار سے کہے کہ جب میں تیری اس چیز یعنی مبیع پر کنکری مار دوں تو سمجھ لینا کہ بیع واجب ہوگی یا دکاندار خریدار سے کہے کہ میں نے اپنی چیزوں میں سے وہ چیز تمہیں بیچی جس پر تمہاری پھینکی ہوئی کنکری آ کر گرے یا میں نے یہ زمین وہاں تک تمہارے ہاتھ فروخت کی جہاں تک تمہاری پھینکی ہوئی کنکری جا کر گرے بیع کا یہ طریقہ ایام جاہلیت میں رائج تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔ بیع غرر اس بیع کو کہتے ہیں جس میں مبیع یعنی بیچی جانیوالی چیز مجہول یا بیچنے والے کے قبضہ وقدرت سے باہر ہو جیسے اس مچھلی کو بیچنا جو دریا میں ہو یا ہوا میں اڑتے ہوئے جانور اور مفرور غلام کو بیچنا۔