چرواہے کا اذان دینا
راوی: اسحاق بن منصور , عبدالرحمن , شعبہ , حکم , ابن ابولیلی , عبداللہ بن ربیعہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَسَمِعَ صَوْتَ رَجُلٍ يُؤَذِّنُ فَقَالَ مِثْلَ قَوْلِهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذَا لَرَاعِي غَنَمٍ أَوْ عَازِبٌ عَنْ أَهْلِهِ فَنَظَرُوا فَإِذَا هُوَ رَاعِي غَنَمٍ
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، شعبہ، حکم، ابن ابولیلی، عبداللہ بن ربیعہ سے روایت ہے کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس سفر کے دوران) کسی ایک آدمی کی آواز سنی جو کہ اذان دینے میں مشغول تھا۔ جس وقت وہ شخص أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ پر پہنچ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ شخص چرواہا ہے یا یہ شخص اپنے گھر سے بے گھر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وادی میں پہنچ گئے تو دیکھا کہ وہ شخص بکریوں کا چرواہا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بکری دیکھی جو مری ہوئی پڑی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دیکھ لو یہ اپنے مالک کے نزدیک کس قدر ذلیل اور بے عزت ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا اس سے بہت زیادہ ذلیل اور رسوا ہے۔
It was narrated that ‘Uqbah bin ‘Amir said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Your Lord is pleased with a shepherd high in the mountains who calls the Adhan for the prayer and prays. Allah says: ‘Look at this slave of Mine; he calls the Adhan and Iqamah for prayer and fears Me. I have forgiven My slave and admitted him to Paradise.” (Sahih)