صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 100

کافر کا مسلمان کو قتل کر کے خود مسلمان ہو جانے اور پھر اسلام پر ثابت قدم رہ کر راہ اللہ میں قتل کئے جانے کا بیان۔

راوی: حمیدی , سفیان , زہری , عنبسہ بن سعید , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِخَيْبَرَ بَعْدَ مَا افْتَتَحُوهَا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَسْهِمْ لِي فَقَالَ بَعْضُ بَنِي سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ لَا تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ فَقَالَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ وَاعَجَبًا لِوَبْرٍ تَدَلَّی عَلَيْنَا مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ يَنْعَی عَلَيَّ قَتْلَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَکْرَمَهُ اللَّهُ عَلَی يَدَيَّ وَلَمْ يُهِنِّي عَلَی يَدَيْهِ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَسْهَمَ لَهُ أَمْ لَمْ يُسْهِمْ لَهُ قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنِيهِ السَّعِيدِيُّ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ السَّعِيدِيُّ هُوَ عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ

حمیدی، سفیان، زہری، عنبسہ بن سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت خیبر میں تھے اور مسلمان خیبر فتح کر چکے تھے، میں نے عرض کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال غنیمت میں میرا حصہ بھی لگائیے، سعید بن عاص کے بیٹوں میں سے کسی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا حصہ نہ لگائیے میں نے کہا کہ حضرت یہ ابن قوقل کا قاتل ہے، بحالت کفر اس نے ان کو قتل کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی بات نہ مانئے، سعید بن عاص کے بیٹے نے کہا، تعجب ہے ارضان پہاڑی کے گیدڑ تو مجھ پر ایک مرد مسلمان کے قتل کا عیب لگاتا ہے، جسے اللہ نے میرے ہاتھوں بزرگی دی اور مجھے اس کے ہاتھوں ذلیل نہیں کیا، اعرج کہتے ہیں، مجھے معلوم نہیں کہ پھر حضرت نے انکا حصہ لگایا یا نہیں لگایا، سفیان نے کہا، یہ حدیث مجھے سے سعیدی نے بواسطہ اپنے دادا اور حضرت ابوہریرہ کے بیان کی ہے۔ بخاری نے کہا کہ سعیدی کا نام عمر بن یحیی بن سعید بن عمر بن سعید بن عاص ہے۔

Narrated Abu Huraira:
I went to Allah's Apostle while he was at Khaibar after it had fallen in the Muslims' hands. I said, "O Allah's Apostle! Give me a share (from the land of Khaibar)."
One of the sons of Sa'id bin Al-'As said, "O Allah's Apostle! Do not give him a share." I said, "This is the murderer of Ibn Qauqal." The son of Said bin Al-As said, "Strange! A Wabr (i.e. guinea pig) who has come down to us from the mountain of Qaduim (i.e. grazing place of sheep) blames me for killing a Muslim who was given superiority by Allah because of me, and Allah did not disgrace me at his hands (i.e. was not killed as an infidel)." (The sub-narrator said "I do not know whether the Prophet gave him a share or not.")

یہ حدیث شیئر کریں