قبور کا مساجد بنانا ممنوع ہے
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , معمرو یونس , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , عائشہ , عبداللہ ابن عباس
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ وَيُونُسَ قَالَا قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ وَابْنَ عَبَّاسٍ قَالَا لَمَّا نُزِلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَی وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ کَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ قَالَ وَهُوَ کَذَلِکَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الْيَهُودِ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، معمرو یونس، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، عائشہ صدیقہ، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ دونوں حضرات نے فرمایا جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار ہوگئے (یعنی وفات کے قریب ہوگئے) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے چہرہ مبارک پر چادر ڈال لی پھر جب گھبراہٹ ہوتی تو چہرہ مبارک سے چادر ہٹا دیتے اور فرماتے اے اللہ یہود اور عیسائیوں پر لعنت نازل کر۔ انہوں نے اپنے پیغمبروں کی قبور کو مساجد بنا لیا۔
It was narrated from ‘Aishah that Umm Habibah and Umm Salamah mentioned a church that they had seen in Ethiopia, in which there were images. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Those people, if there was a righteous man among them, when he died they built a place of worship over his grave and made those images. They will be the most evil of creation before Allah on the Day of Resurrection.” (Sahih)