صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 111

اس شخص کا بیان جس کو کوئی عذر جہاد سے مانع ہو۔

راوی: احمد بن یونس , زہیر , حمید , انس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ قَالَ رَجَعْنَا مِنْ غَزْوَةِ تَبُوکَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

احمد بن یونس، زہیر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم غزوہ تبوک سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ واپس لوٹے تو فرمایا کہ کچھ لوگ مدینہ میں ہمارے پیچھے رہ گئے ہیں، وہ ایسے ہیں کہ جس درے میں یا جس میدان میں ہم جائیں، وہ ضرور اس میں ہمارے ساتھ ہوں گے۔ ان کو کسی عذر نے روک لیا ہے

Narrated Anas:
We returned from the Ghazwa of Tabuk along with the Prophet. (See Hadith No. 92 below) .Narrated Anas:
While the Prophet was in a Ghazwa he said, "Some people have remained behind us in Medina and we never crossed a mountain path or a valley, but they were with us (i.e. sharing the reward with us), as they have been held back by a (legal) excuse. "

یہ حدیث شیئر کریں