ادائیگی قرض کا جلد انتظام کرو
راوی:
وعن عبد الله بن أبي ربيعة قال : استقرض مني النبي صلى الله عليه و سلم أربعين ألفا فجاءه مال فدفعه إلي وقال : " بارك الله تعالى في أهلك ومالك إنما جزاء السلف الحمد والأداء " . رواه النسائي
اور حضرت عبداللہ بن ابی ربیعہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایک موقع پر چالیس ہزار (درہم ) قرض لئے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بڑی مقدار میں مال آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے (وہ سب مال یا اس مال میں سے میرے قرض کے بقدر) دیا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے اہل وعیال اور تمہارے اموال میں برکت عطاء فرمائے قرض کا بدلہ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ہو سکتا کہ (جب قرض مل جائے تو) شکر وثنا کی جائے اور جلد سے جلد اس کی ادائیگی کا انتظام کیا جائے ( نسائی)