رسول اللہ کی اونٹنی کا بیان، ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے اسامہ کو اپنی اونٹنی قصوا نامی پر اپنے پیچھے سوار کر لیا تھا، اور حضرت مسور کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا تھا کہ قصوا آپ نہیں بیٹھی۔
راوی: مالک بن اسمٰعیل , زہیر , حمید , انس
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّی الْعَضْبَائَ لَا تُسْبَقُ قَالَ حُمَيْدٌ أَوْ لَا تَکَادُ تُسْبَقُ فَجَائَ أَعْرَابِيٌّ عَلَی قَعُودٍ فَسَبَقَهَا فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِينَ حَتَّی عَرَفَهُ فَقَالَ حَقٌّ عَلَی اللَّهِ أَنْ لَا يَرْتَفِعَ شَيْئٌ مِنْ الدُّنْيَا إِلَّا وَضَعَهُ
مالک بن اسماعیل، زہیر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک اونٹنی تھی، جس کا نام عضباء تھا کوئی اونٹنی اس سے آگے نہ بڑھتی تھی، حمید راوی نے یا یہ کہا کہ کوئی اس سے آگے نہ جاسکتی تھی، پس ایک اعرابی ایک نوجوان اونٹ پر سوار ہو کے آیا اور وہ اس سے آگے نکل گیا مسلمانوں کو یہ بات بہت شاق گزری، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ پر یہ حق ہے کہ دنیا کی جو چیز بلند ہو، اس کو پست کردے، موسی، حماد، ثابت نے، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرکے، بہت طویل حدیث بیان کی ہے۔
Narrated Anas:
The Prophet had a she camel called Al Adba which could not be excelled in a race. (Humaid, a sub-narrator said, "Or could hardly be excelled.") Once a bedouin came riding a camel below six years of age which surpasses it (i.e. Al'Adba) in the race. The Muslims felt it so much that the Prophet noticed their distress. He then said, "It is Allah's Law that He brings down whatever rises high in the world."