مساجد میں خوشبو لگانا کیسا ہے؟
راوی: اسحاق بن ابراہیم , عائد بن حبیب , حمید الطویل , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَائِذُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَغَضِبَ حَتَّی احْمَرَّ وَجْهُهُ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَحَکَّتْهَا وَجَعَلَتْ مَکَانَهَا خَلُوقًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَحْسَنَ هَذَا
اسحاق بن ابراہیم، عائد بن حبیب، حمید الطویل، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں بیت اللہ کی طرف بلغم دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ناراض ہو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ انور سرخ ہوگیا ایک خاتون قبیلہ انصار میں سے کھڑی ہوگئی اور اس کو رگڑ کر اس کی جگہ خوشبو لگا دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دیکھ کر ارشاد فرمایا یہ کیا عمدہ کام ہے۔
It was narrated that ‘Abdul Malik bin Saeed said: “I heard Abu Humaid and Abu Usaid say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “When any one of you enters the Masjid, let him say: (Allah, open to me the gates of Your mercy). And when he leaves let him say: Allahumma inni as’aluka min fadlik (Allah, I ask You of Your bounty).” (Sahih)