سرور عالم کی زرہ اور قمیص کا بیان جو آپ نے لڑائی میں پہنتے تھے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول ہے، کہ خالد نے اپنی زر ہیں اللہ کی راہ میں وقف کر رکھی ہیں ۔
راوی: موسیٰ بن اسمعیل , وہیب , ابن طاؤس , طاؤس , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ مَثَلُ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ قَدْ اضْطَرَّتْ أَيْدِيَهُمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا فَكُلَّمَا هَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَتِهِ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ حَتَّى تُعَفِّيَ أَثَرَهُ وَكُلَّمَا هَمَّ الْبَخِيلُ بِالصَّدَقَةِ انْقَبَضَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ إِلَى صَاحِبَتِهَا وَتَقَلَّصَتْ عَلَيْهِ وَانْضَمَّتْ يَدَاهُ إِلَى تَرَاقِيهِ فَسَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَيَجْتَهِدُ أَنْ يُوَسِّعَهَا فَلَا تَتَّسِعُ.
موسی بن اسماعیل، وہیب، ابن طاؤس، طاؤس کے والد ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بخیل اور سخی کی مثال ان دو آدمیوں کی طرح ہے جن کے بدن پر لوہے کے اس قدر تنگ دو جبے ہوں جس سے ان کے ہاتھ ان کی گردنوں کی طرف کھینچ گئے ہوں پھر جب کبھی سخی صدقہ دینے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ جبہ اس کے جسم پر پھیلتا جاتا ہے، یہاں تک کہ جسم کے نیچے لٹکنے لگتا ہے، اور جب کبھی بخیل صدقہ دینے کا ارادہ کرتا ہے، تو اس عبا کاهرحلقہ اپنے پاس والے حلقہ سے ملتا جاتا ہے، اور اس کے جسم پر سکڑتا جاتا ہے، اور اس کے ہاتھ اس کی گردن سے مل جاتے ہیں پھر انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے سنا کہ وہ اس کو پھیلانے کی کوشش کرتا ہے، مگر اس کے ہاتھ دراز اور کشادہ نہیں ہو سکتے۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "The example of a miser and the one who gives in charity, is like the example of two men wearing iron cloaks so tightly that their arms are raised forcibly towards their collar-bones. So, whenever a charitable person wants to give in charity, his cloak spreads over his body so much so that it wipes out his traces, but whenever the miser wants to give in charity, the rings (of the iron cloak) come closer to each other and press over his body, and his hands gets connected to his collar-bones. Abu Huraira heard the Prophet saying. "The miser then tries to widen it but in vain."