نابینا شخص کی امامت
راوی: ہارون بن عبداللہ , معن , مالک , حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , ابن شہاب , محمود بن ربیع
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ كَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَى وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا تَكُونُ الظُّلْمَةُ وَالْمَطَرُ وَالسَّيْلُ وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَكَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلًّى فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ لَكَ فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ مِنْ الْبَيْتِ فَصَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ہارون بن عبد اللہ، معن، مالک، حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، محمود بن ربیع سے روایت ہے کہ حضرت عتبان بن مالک اپنی قوم کی امامت فرمایا کرتے تھے اور وہ نابینا تھے انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی کبھی اندھیرا چھا جاتا ہے اور بارش ہوتی ہے اور نالے بھی چلتے ہیں۔ میں ایک نابینا شخص ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے مکان میں کسی جگہ نماز پڑھ لیں میں اسی جگہ نماز ادا کر لیا کروں گا۔ یہ بات سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکان کے اندر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ تم لوگ کس جگہ کے بارے میں خواہش کرتے ہو کہ میں اس جگہ پر نماز ادا کروں؟ انہوں نے مکان کے اندر ایک جگہ کی نشاندہی فرمائی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس جگہ پر نماز ادا فرمائی۔
‘Amr bin Salamah Al-Jarmi said: “Riders used to pass by us and we would learn the Qur’an from them. My father came to the Prophet and he said: ‘Let the one of you who knows most Qur’an lead you in prayer.’ My father came and said that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had said: ‘Let the one of you who knows most Qur’an lead you in prayer.’ They looked and found that I was the one who knew most Qur’an, so I used to lead them in prayer when I was eight years old.” (Sahih)