سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ امامت کے متعلق احادیث ۔ حدیث 812

امام کے قریب کن لوگ کھڑے ہوں اور ان کے قریب کون ہوں؟

راوی: محمد بن عمر بن علی بن مقدم , یوسف بن یعقوب , تیمی ابومجلز , قیس بن عباد

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ أَخْبَرَنِي التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بنِ عُبَادٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ فَجَبَذَنِي رَجُلٌ مِنْ خَلْفِي جَبْذَةً فَنَحَّانِي وَقَامَ مَقَامِي فَوَاللَّهِ مَا عَقَلْتُ صَلَاتِي فَلَمَّا انْصَرَفَ فَإِذَا هُوَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَقَالَ يَا فَتَی لَا يَسُؤْکَ اللَّهُ إِنَّ هَذَا عَهْدٌ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْنَا أَنْ نَلِيَهُ ثُمَّ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَقَالَ هَلَکَ أَهْلُ الْعُقَدِ وَرَبِّ الْکَعْبَةِ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ وَاللَّهِ مَا عَلَيْهِمْ آسَی وَلَکِنْ آسَی عَلَی مَنْ أَضَلُّوا قُلْتُ يَا أَبَا يَعْقُوبَ مَا يَعْنِي بِأَهْلِ الْعُقَدِ قَالَ الْأُمَرَائُ

محمد بن عمر بن علی بن مقدم، یوسف بن یعقوب، تیمی ابومجلز، قیس بن عباد سے روایت ہے کہ میں مسجد کے اندر پہلی صف میں تھا کہ اس دوران ایک آدمی نے مجھ کو پیچھے کی جانب پکڑ لیا اور پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا اور خود وہ شخص میری جگہ کھڑا ہوگیا تو اللہ کی قسم مجھ کو نماز میں (غصہ کی وجہ سے) ہونے کا دھیان اور احساس ہی نہیں رہا۔ جس وقت میں نماز سے فارغ ہوگیا تو پتہ چلا کہ وہ شخص حضرت ابی بن کعب ہیں انہوں نے بیان کیا اے نوجوان شخص! اللہ تعالیٰ تم کو رنج و غم میں مبتلا نہ کرے۔ یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وصیت ہے کہ ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک رہیں اس کے بعد خانہ کعبہ کی جانب چہرہ انور کر کے ارشاد فرمایا کہ خانہ کعبہ کے پروردگار کی قسم اہل عقد یعنی حکمران لوگ جس وقت نماز کا اہتمام کرتے اور لوگ نماز کی صفوں کا دھیان رکھتے تھے وہ لوگ وفات کر گئے۔ تین مرتبہ اسی طرح ارشاد فرمانے کے بعد آپ نے فرمایا اللہ کی قسم مجھ کو اس کا افسوس نہیں ہے افسوس تو ان لوگوں پر ہے کہ جنہوں نے دوسروں کو گمراہ کیا۔ میں نے دریافت کیا کہ اے ابویعقوب! اہل عقد سے کیا مراد ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ حاکم اور مال دار لوگ۔

Abu Salamah bin ‘Abdur Rahman narrated that he heard Abu Hurairah say: “The Iqamah for prayer was said, and we stood up and the rows were straightened, before the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came out to us. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to us and stood in the place where he prayed, before he said the Takbir he paused and said to us: ‘Stay where you are.’ So we stayed there, waiting for him, until he came out to us; he had performed Ghusl and his head was dripping with water. Then he said the Takbir and prayed.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں