سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ امامت کے متعلق احادیث ۔ حدیث 847

جب دو آدمی ہوں تو جماعت کرائیں

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد بن حارث , شعبہ , ابواسحاق , عبداللہ بن ابوبصیر , شعبة , ابواسحاق , ابی بن کعب

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ شُعْبَةُ وَقَالَ أَبُو إِسْحَقَ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ وَمِنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ أُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ يَقُولُ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا صَلَاةَ الصُّبْحِ فَقَالَ أَشَهِدَ فُلَانٌ الصَّلَاةَ قَالُوا لَا قَالَ فَفُلَانٌ قَالُوا لَا قَالَ إِنَّ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ مِنْ أَثْقَلِ الصَّلَاةِ عَلَی الْمُنَافِقِينَ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا وَالصَّفُّ الْأَوَّلُ عَلَی مِثْلِ صَفِّ الْمَلَائِکَةِ وَلَوْ تَعْلَمُونَ فَضِيلَتَهُ لَابْتَدَرْتُمُوهُ وَصَلَاةُ الرَّجُلِ مَعَ الرَّجُلِ أَزْکَی مِنْ صَلَاتِهِ وَحْدَهُ وَصَلَاةُ الرَّجُلِ مَعَ الرَّجُلَيْنِ أَزْکَی مِنْ صَلَاتِهِ مَعَ الرَّجُلِ وَمَا کَانُوا أَکْثَرَ فَهُوَ أَحَبُّ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

اسماعیل بن مسعود، خالد بن حارث، شعبہ، ابواسحاق، عبداللہ بن ابوبصیر، شعبہ، ابواسحاق، ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روز نماز فجر ادا فرمائی پھر ارشاد فرمایا کیا فلاں آدمی نماز باجماعت میں شریک ہوا تھا؟ لوگوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا اور فلاں آدمی؟ لوگوں نے کہا نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ دو نمازیں (یعنی فجر اور نماز عشاء) بہت گراں گزرتی ہیں اہل نفاق پر اور اگر لوگ یہ جان لیں ان نمازوں میں کیا فضیلت ہے تو لوگ سرین کے بل گھسیٹتے ہوئے ان نمازوں میں شرکت کے واسطے حاضر ہوں۔ صف اول دراصل فرشتوں کی صف ہے اگر تم لوگ اس کی بزرگی کو جان لو تو تم لوگ جلدی کرو صف اول میں شرکت کے واسطے اور ایک شخص کا دوسرے شخص کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا یعنی نماز باجماعت ادا کرنا۔ تنہا نماز پڑھنے سے زیادہ بہتر ہے اور دو شخص کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا بہتر ہے ایک آدمی کے ساتھ مل کر نماز پڑھنے سے اسی طریقہ سے جماعت میں جس قدر زیادہ افراد ہوں تو وہ اللہ کو زیادہ پسند یدہ ہے۔

It was narrated from ‘Itban bin Malik that he said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, the floods keep me from coming to the Masjid of my people. I would like you to come and pray in a place in my house so that I can take it as a Masjid.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم j said: “We shall do that.” “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered he said: ‘Where do you want (me to pray).’ I showed him a corner of the house, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood there, and we formed rows behind him, and he led us in praying two Rak’ahs.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں