نفل نماز کے واسطے جماعت کرنا
راوی: نصربن علی , عبدالاعلی , معمر , زہری , محمود , عتبان بن مالک
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَحْمُودٍ عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ السُّيُولَ لَتَحُولُ بَيْنِي وَبَيْنَ مَسْجِدِ قَوْمِي فَأُحِبُّ أَنْ تَأْتِيَنِي فَتُصَلِّيَ فِي مَکَانٍ مِنْ بَيْتِي أَتَّخِذُهُ مَسْجِدًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَنَفْعَلُ فَلَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيْنَ تُرِيدُ فَأَشَرْتُ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ الْبَيْتِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ
نصربن علی، عبدالاعلی، معمر، زہری، محمود، عتبان بن مالک سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے مکان سے لے کر مسجد تک ندیاں ہیں (جو موسم برسات میں زور شور سے بہتی ہیں جس کی وجہ سے راستہ طے کرنا سخت دشوار ہوتا ہے) اس وجہ سے میری یہ خواہش ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے مکان پر تشریف لے چلیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی جگہ پر نماز ادا فرما لیں تو میں اس کو نماز کی جگہ بنا لوں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا ہم تمہارے ساتھ چلیں گے۔ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو دریافت کیا تم کو کونسی جگہ نماز پڑھنے کی خواہش ہے؟ میں نے عرض کیا اس جگہ پر۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور ہم لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں صف باندھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعات ادا فرمائیں (یعنی نفلی نماز جماعت سے)۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned to face us when he stood up to pray, before he said Takbir, and said: ‘Make your rows straight and fill the gaps, for I can see you from behind my back.” (Sahih).