آزاد کرنیوالا غلام کا وارث ہوتا ہے
راوی:
وعن أنس رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " مولى القوم من أنفسهم " . رواه البخاري
اور حضرت انس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قوم کا مولیٰ اسی قوم میں سے ہے (بخاری)
تشریح :
ارشاد گرامی میں مولیٰ سے مراد آزاد کرنیوالا ہے گویا اس حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ آزاد شدہ غلام کا وارث وہ شخص ہوتا ہے جس نے اسے آزاد کیا ہے اس کے برخلاف آزاد شدہ غلام اپنے آزاد کرنیوالے کا وارث نہیں ہوگا۔ بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مولیٰ سے مراد آزاد شدہ غلام ہے یعنی جس قبلہ وفرد سے کسی غلام کو آزاد کیا گیا ہو تو اس آزاد شدہ غلام کا وہی حکم ہوگا جو اس کو آزاد کرنیوالے قبیلے یا فرد کا ہوگا مثلًا بنی ہاشم سید نے کسی غلام کو آزاد کیا تو اب وہ آزاد شدہ غلام زکوۃ کے باب میں بنی ہاشم ہی کا سا حکم رکھے گا کہ جس طرح بنی ہاشم پر زکوۃ کا مال حرام ہے اسی طرح اس آزاد شدہ غلام پر بھی زکوۃ کا مال حرام ہوگا۔