جو شخص صف کے پیچھے تنہا نماز ادا کرے
راوی: قتیبہ , نوح یعنی ابن قیس , ابن مالک , عمرو , ابوجوزا , عبداللہ ابن عباس
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا نُوحٌ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ عَنْ ابْنِ مَالِکٍ وَهُوَ عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ امْرَأَةٌ تُصَلِّي خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَسْنَائُ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ قَالَ فَکَانَ بَعْضُ الْقَوْمِ يَتَقَدَّمُ فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ لِئَلَّا يَرَاهَا وَيَسْتَأْخِرُ بَعْضُهُمْ حَتَّی يَکُونَ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ فَإِذَا رَکَعَ نَظَرَ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْکُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ
قتیبہ، نوح یعنی ابن قیس، ابن مالک، عمرو، ابوجوزا، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک بہت خوبصورت خاتون رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز ادا کیا کرتی تھی تو چند حضرات پہلی صف میں چلے جاتے تاکہ وہ نظر نہ آئے اور بعض حضرات آخری صف میں رہتے تھے اور جس وقت وہ خاتون رکوع کرتی تھی تو اس خاتون کو لوگ بغلوں کے درمیان سے جھانکتے تھے جس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت"وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْکُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ" نازل فرمائی آخر تک۔ اس آیت کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ ہم اچھی طرح سے واقف ہیں ان لوگوں سے جو کہ نماز کے دوران آگے رہتے ہیں اور ہم ان سے بھی اچھی طرح واقف ہیں جو کہ پیچھے رہتے ہیں۔
Abu Bakrah narrated that he entered the Masjid when the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was bowing, so he bowed outside the row. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “May Allah increase you in keenness, but do not do this again.” (Sahih)