سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 918

تفسیر آیت کریمہ"ولقد آتیناک سبعا من المثانی والقرآن العظیم سے آخر تک

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد , شعبہ , خبیب بن عبدالرحمن , حفص بن عاصم , ابوسعید بن معلی

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّی أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ يُصَلِّي فَدَعَاهُ قَالَ فَصَلَّيْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ مَا مَنَعَکَ أَنْ تُجِيبَنِي قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي قَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُمْ لِمَا يُحْيِيکُمْ أَلَا أُعَلِّمُکَ أَعْظَمَ سُورَةٍ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ قَالَ فَذَهَبَ لِيَخْرُجَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْلَکَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي الَّذِي أُوتِيتُ وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ

اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، خبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم، ابوسعید بن معلی سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے سامنے سے گزرے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت نماز میں مشغول تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو طلب فرمایا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم نے کس وجہ سے مجھے جواب نہ دیا انہوں نے عرض کیا میں نماز میں مشغول تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا اللہ تعالیٰ نے ارشاد نہیں فرمایا کہ اے اہل ایمان! تم جواب دو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جس وقت وہ تم کو ان کاموں کے واسطے طلب کرے جن سے تمہاری زندگی۔ (یعنی آخرت میں زندگی کا لطف حاصل ہو سکے) میں تم لوگوں کو ایک ایسی سورت بتلاؤں گا مسجد سے نکلنے سے قبل جو کہ بڑی آیت ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد سے نکلنے لگے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ سورت الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ہے اور یہ پہلی سورت سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was given seven oft-recited; the seven long ones.”

یہ حدیث شیئر کریں