سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 987

قیام اور قرأت کو مختصر کرنے سے متعلق

راوی: ہارون بن عبداللہ , ابن ابوفدیک , ضحاک بن عثمان , بکیربن عبداللہ , سلیمان بن یسار , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا صَلَّيْتُ وَرَائَ أَحَدٍ أَشْبَهَ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فُلَانٍ قَالَ سُلَيْمَانُ کَانَ يُطِيلُ الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَيُخَفِّفُ الْأُخْرَيَيْنِ وَيُخَفِّفُ الْعَصْرَ وَيَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِقِصَارِ الْمُفَصَّلِ وَيَقْرَأُ فِي الْعِشَائِ بِوَسَطِ الْمُفَصَّلِ وَيَقْرَأُ فِي الصُّبْحِ بِطُوَلِ الْمُفَصَّلِ

ہارون بن عبد اللہ، ابن ابوفدیک، ضحاک بن عثمان، بکیربن عبد اللہ، سلیمان بن یسار، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ میں نے کسی کی اقتداء میں نماز ادا نہیں کی جو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسی نماز پڑھتا ہو لیکن فلاں شخص البتہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے زیادہ مشابہ ہے سلیمان نے کہا کہ وہ نماز ظہر کی پہلی دو رکعت کو ہلکا پڑھتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہلکا کرتے تھے نماز عصر کو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز مغرب میں مفصل کی چھوٹی سورت پڑھتے تھے اور نماز عشاء میں مفصل کی متوسط سورت تلاوت فرماتے تھے اور نماز فجر میں مفصل کی طویل سورت تلاوت فرماتے۔

It was narrated that Jabir said: “A man from among the Ansar passed by Muadh leading two camels, when he (Muadh) was praying Maghrib, and he was starting to recite Al-Baqarah. So that man prayed then went away. News of that reached the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘Do you want to cause hardship to the people, Muadh; do you want to cause hardship to the people, Muadh? Why don’t you recite:‘Glorify the Name of your Lord, the Most High’ and ‘By the sun and its brightness’ and the like?” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں