نماز مغرب میں سبح اسم ربک الاعلی کی تلاوت کرنا
راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن , سفیان , محارب بن دثار , جابر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ بِنَاضِحَيْنِ عَلَی مُعَاذٍ وَهُوَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَصَلَّی الرَّجُلُ ثُمَّ ذَهَبَ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَلَّا قَرَأْتَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَنَحْوِهِمَا
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، محارب بن دثار، جابر سے روایت ہے کہ قبیلہ انصار کے پانی کھینچنے والوں میں سے ایک صاحب حضرت معاذ بن جبل کے پاس سے گزرے اور اس وقت معاذ نماز مغرب ادا کرنے میں مشغول تھے کہ انہوں نے نماز مغرب میں سورت بقرہ شروع فرما رکھی تھی تو وہ شخص نماز ادا کر کے رخصت ہوگیا۔ پھر یہ خبر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچ گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے معاذ تم فتنہ برپا کر رہے ہو کیا تم فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہو؟ تم نماز میں کس وجہ سے سورت شمس وغیرہ تلاوت نہیں کرتے ہو۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas from his mother that she heard the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم recite Al Mursalat in Maghrib. (Sahih)