سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1002

نماز عشاء میں سورت اعلی کی تلاوت

راوی: محمد بن قدامة , جریر , اعمش , محارب بن دثار , جابر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَامَ مُعَاذٌ فَصَلَّی الْعِشَائَ الْآخِرَةَ فَطَوَّلَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَيْنَ کُنْتَ عَنْ سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَالضُّحَی وَإِذَا السَّمَائُ انْفَطَرَتْ

محمد بن قدامہ، جریر، اعمش، محارب بن دثار، جابر سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل کھڑے ہوئے اور انہوں نے نماز عشاء پڑھائی اور طویل سورت پڑھی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے معاذ تم کیا فتنہ برپا کرو گے اے معاذ تم کیا فتنہ برپا کرو گے سورت اعلی اور سورت الضحی اور سورت انفطار کس طرف چلی گئیں (یعنی تم نے ان سورتوں کو کس وجہ سے نماز میں نہیں پڑھا؟)

It was narrated from ‘Abdullah bin Buraidah, from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to recite ‘By the sun and its brightness’ and similar Surahs in ‘Isha’. (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں