سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1295

جو شخص رکوع و سجدہ مکمل ادا نہ کرے

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَى بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ وَكَانَ رِفَاعَةُ وَمَالِكُ ابْنَيْ رَافِعٍ أَخَوَيْنِ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ حَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَنَحْنُ حَوْلَهُ شَكَّ هَمَّامٌ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَصَلَّى فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ الرَّجُلُ فَصَلَّى وَجَعَلْنَا نَرْمُقُ صَلَاتَهُ لَا نَدْرِي مَا يَعِيبُ مِنْهَا فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى الْقَوْمِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ قَالَ هَمَّامٌ فَلَا أَدْرِي أَمَرَهُ بِذَلِكَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا قَالَ الرَّجُلُ مَا أَلَوْتُ فَلَا أَدْرِي مَا عِبْتَ عَلَيَّ مِنْ صَلَاتِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَا تَتِمُّ صَلَاةُ أَحَدِكُمْ حَتَّى يُسْبِغَ الْوُضُوءَ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَيَغْسِلُ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ وَيَمْسَحُ بِرَأْسِهِ وَرِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ يُكَبِّرُ اللَّهَ وَيَحْمَدُهُ ثُمَّ يَقْرَأُ مِنْ الْقُرْآنِ مَا أَذِنَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ فِيهِ ثُمَّ يُكَبِّرُ فَيَرْكَعُ فَيَضَعُ كَفَّيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ حَتَّى تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ وَتَسْتَرْخِيَ وَيَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَيَسْتَوِي قَائِمًا حَتَّى يُقِيمَ صُلْبَهُ فَيَأْخُذَ كُلُّ عَظْمٍ مَأْخَذَهُ ثُمَّ يُكَبِّرُ فَيَسْجُدُ فَيُمَكِّنُ وَجْهَهُ قَالَ هَمَّامٌ وَرُبَّمَا قَالَ جَبْهَتَهُ مِنْ الْأَرْضِ حَتَّى تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ وَتَسْتَرْخِيَ ثُمَّ يُكَبِّرُ فَيَسْتَوِي قَاعِدًا عَلَى مَقْعَدِهِ وَيُقِيمُ صُلْبَهُ فَوَصَفَ الصَّلَاةَ هَكَذَا أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ حَتَّى فَرَغَ لَا تَتِمُّ صَلَاةُ أَحَدِكُمْ حَتَّى يَفْعَلَ ذَلِكَ

علی بن یحییٰ اپنے چچا حضرت رفاعہ بن رافع کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت رافع اور حضرت مالک دونوں حضرت رفاعہ کے صاحبزادے ہیں اور ان دونوں بھائیوں کو غزوہ بدر میں شرکت کا شرف حاصل ہے یہ بیان کرتے ہیں ہم نبی اکرم کے اردگرد بیٹھے ہوئے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے کہ ایک شخص آیا اس نے قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی پھر آ کر نبی اور حاضرین کو سلام کیا تو نبی کریم نے فرمایا تم پر بھی سلام ہو تم واپس جا کر نماز ادا کرو اور نماز ادا کرنے کے بعد پھر آؤ کیونکہ تم لوگوں نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص دوبارہ گیا اور نماز پڑھی ہم مسلسل اس کی غلطی کا جائزہ لیتے رہے لیکن ہمیں اس کی غلطی کا اندازہ نہ ہوا جب اس نے نماز مکمل کرلی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حاضرین کو سلام کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا واپس جاؤ اور نماز ادا کرو کیونکہ تم نے نماز ادا نہیں کی۔ راوی کو شک ہے کہ ایک یا دو مرتبہ ایسا ہوا پھر اس شخص نے عرض کیا میں نے کیا غلطی کی کیونکہ مجھے اپنی غلطی کا اب تک اندازہ نہیں ہوسکا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی بھی شخص کی نماز اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ وضو مکمل نہ کر جیسا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے یعنی کہ جیسا کہ اللہ نے حکم دیا ہے اپنے چہرے اور ہاتھوں کو کہنیوں تک دھوئے اپنے سر کا مسح کرے اور اپنے دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے پھر اللہ کی تکبیر بیان کرتے ہوئے رکوع میں جائے دونوں ہاتھوں کو ٹخنوں پر رکھے اس کا ہر جوڑ اپنی جگہ پر آجائے اور پرسکون ہوجائے پھر وہ سمع اللہ لمن حمدہ۔ کہتا ہوا سیدھا کھڑا ہوجائے یہاں تک کہ اس کی کمر سیدھی ہوجائے اور ہر ہڈی اپنی جگہ پر آجائے پھر وہ تکبیر کہتے ہوئے سجدے میں مل جائے اور اپنا چہرہ زمین پر رکھے یہاں تک کہ پرسکون ہوجائے پھر وہ تکبیر کہتے ہوئے سیدھا ہو کر بیٹھ جائے یہاں تک کہ اس کی کمر سیدھی ہوجائے۔ اس طرح نبی اکرم نے چاروں رکعات کا طریقہ بیان کیا ہے پھر فرمایا تم میں سے کسی کی نماز اس وقت مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ ایسا نہ کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں