سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1017

آیت کریمہ"ولا تجھر بصلوتک ولاتخافت بھا" کی تفسیر

راوی: محمد بن قدامة , جریر , اعمش , جعفربن ایاس , سعید بن جبیر , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَائَ بِهِ فَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْفِضُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ مَا کَانَ يَسْمَعُهُ أَصْحَابُهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِکَ سَبِيلًا

محمد بن قدامہ، جریر، اعمش، جعفربن ایاس، سعید بن جبیر، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بلند آواز سے قرآن کریم تلاوت فرماتے اور جس وقت اہل شرک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز سنتے تو وہ لوگ قرآن کریم کو برا کہتے اور جو شخص قرآن کریم لے کر آیا ہے اس کو بھی برا کہتے اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کریم کو ہلکی آواز سے پڑھنے لگے اس قدر آہستہ سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھیوں کو بھی نہ سنائی دے سکے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی۔

It was narrated that Qatadah “I asked Anas: ‘How did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم recite Quran?‘ He said: ‘He used to elongate the sounds.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں