(دین میں) عقل لڑانے سے احتراز کا بیان۔
راوی: حسن بن حماد , سجادة , یحییٰ بن سعید اموی , محمد بن سعید بن حسان , عبادة بن نسی , عبدالرحمن بن غنم , معاذ بن جبل
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ سَجَّادَةُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ قَالَ لَمَّا بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْيَمَنِ قَالَ لَا تَقْضِيَنَّ وَلَا تَفْصِلَنَّ إِلَّا بِمَا تَعْلَمُ فَإِنْ أَشْکَلَ عَلَيْکَ أَمْرٌ فَقِفْ حَتَّی تَبَيَّنَهُ أَوْ تَکْتُبَ إِلَيَّ فِيهِ
حسن بن حماد، سجادة، یحییٰ بن سعید اموی، محمد بن سعید بن حسان، عبادة بن نسی، عبدالرحمن بن غنم، حضرت معاذ بن جبل بیان فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یمن کی طرف بھیجا تو ارشاد فرمایا صرف اسی کے مطابق فیصلہ کرنا ، جتنا تم جانتے ہو جس چیز میں تمہیں اشکال واقع ہو جائے تو وقوف کرنا (یعنی تحقیق کرنا) یہاں تک کہ معاملہ کو واضح کرلو یا اس کے بارے میں مجھے لکھ دو۔
Mu’âdh bin Jabal said: “When the Messenger of Allah P.B.U.H sent me to Yemen, he said: ‘Do not pass any judgement or make any decision except on the basis of what you know. If you are uncertain about a matter, wait until you understand it fully, or write to me concerning it.’” (Maudu’)