صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 350

احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور مشک کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں

راوی: ابوکریب , وکیع , مسعر , سفیان , ابراہیم بن محمد بن منتشر

و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ وَسُفْيَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُا لَأَنْ أُصْبِحَ مُطَّلِيًا بِقَطِرَانٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُصْبِحَ مُحْرِمًا أَنْضَخُ طِيبًا قَالَ فَدَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَخْبَرْتُهَا بِقَوْلِهِ فَقَالَتْ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ فِي نِسَائِهِ ثُمَّ أَصْبَحَ مُحْرِمًا

ابوکریب، وکیع، مسعر، سفیان، حضرت ابراہیم بن محمد بن منتشر اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے سنا کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ تارکول کے دو قطروں کو مل کر صبح کروں اس بات سے کہ میں صبح کو احرام باندھوں اور میرے جسم سے خوشبو پھوٹ رہی ہو حضرت ابراہیم بن محمد کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں گیا اور انہیں حضرت ابن عمر کے اس قول کی خبر دی تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خوشبو لگائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن میں مشغول ہوئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کو احرام باندھا۔

Muhammad b. al-Muntashir reported on the authority of his father: I heard from Ibn 'Omar having said this: "It is dearer to me to rub tar (on my body) than to enter upon the state of Ihram (in a state) of shaking off the perfume." He (the narrator) said: I went to 'A'isha and told her about this statement of his (of Ibn 'Umar). Thereupon she said: I applied perfume to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he then went round his wives and then entered upon the state of Ihram in the morning.

یہ حدیث شیئر کریں