حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ , ابن عباس , صعب بن جثامہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ أَنَّهُ أَهْدَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَائِ أَوْ بِوَدَّانَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَلَمَّا أَنْ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي قَالَ إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْکَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، حضرت صعب بن جثامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ابوآ یا ودان[ودان میں 'د' مشدد ہے] کے مقام پر ایک جنگلی گدھا ہدیہ پیش کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس گدھے کو اسی پر واپس لوٹا دیا حضرت صعب کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے دیکھا کہ میرے چہرے میں کچھ غم سا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تجھے یہ گدھا واپس نہیں کیا سوائے اس کے کہ ہم احرام کی حالت میں ہیں۔
Al-Sa'b b. Jaththama al-Laithi reported that he presented a wild ass to Allah's Messenger (may peace be upon him) when he was at al-Abwa', or Waddan, and he refused to accept it. He (the narrator) said: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) looked into my face (which had the mark of dejection as my present had been rejected by him) he (in order to console me) said: We have refused it only because we are in a state of Ihram.