صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 355

حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , معتمربن سلیمان , منصور , حکم , محمد بن مثنی , ابن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , حکم , عبیداللہ بن معاذ , حبیب , سعید بن جبیر , ابن عباس , حکم

و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مَنْصُورًا يُحَدِّثُ عَنْ الْحَکَمِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ جَمِيعًا عَنْ حَبِيبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي رِوَايَةِ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَکَمِ أَهْدَی الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِجْلَ حِمَارِ وَحْشٍ وَفِي رِوَايَةِ شُعْبَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَجُزَ حِمَارِ وَحْشٍ يَقْطُرُ دَمًا وَفِي رِوَايَةِ شُعْبَةَ عَنْ حَبِيبٍ أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِقُّ حِمَارِ وَحْشٍ فَرَدَّهُ

یحیی بن یحیی، معتمربن سلیمان، منصور، حکم، محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، عبیداللہ بن معاذ، حبیب، سعید بن جبیر، ابن عباس، حضرت حکم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت صعب بن جثامہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنگلی گدھے کا ایک پاؤں ہدیہ کیا اور شعبہ کی روایت میں حضرت حکم سے ہے کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنگلی گدھے کا پچھلا دھڑ جس سے خون کے قطرے ٹپک رہے تھے ہدیہ دیا اور شعبہ کی ایک روایت پر حضرت حبیب سے ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنگلی گدھے کا ایک حصہ ہدیہ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے واپس فرما دیا۔

The narration transmitted by Hakam (the words are): Al-Sa'b b. Jaththama presented to the Apostle of Allah (may peace be upon him) the leg of a wild ass. And in the narration transmitted by Shu'ba (the words are): (He presented to him) the rump of a wild ass as the blood was trickling from it. In the narration transmitted by Shu'ba on the authority of Habib (the words are): A part of a wild ass was presented to the Apostle (may peace he upon him) and he returned it to him (who presented it).

یہ حدیث شیئر کریں