تقدیر کے بیان میں ۔
راوی: علی بن محمد , وکیع و محمد بن فضیل وابومعاویہ , علی بن میمون رقی , ابومعاویہ و محمد بن عبید , اعمش , زید بن وہب , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ أَنَّهُ يُجْمَعُ خَلْقُ أَحَدِکُمْ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ يَکُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ يَکُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ إِلَيْهِ الْمَلَکَ فَيُؤْمَرُ بِأَرْبَعِ کَلِمَاتٍ فَيَقُولُ اکْتُبْ عَمَلَهُ وَأَجَلَهُ وَرِزْقَهُ وَشَقِيٌّ أَمْ سَعِيدٌ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّی مَا يَکُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ فَيَدْخُلُهَا وَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّی مَا يَکُونُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا إِلَّا ذِرَاعٌ فَيَسْبِقُ عَلَيْهِ الْکِتَابُ فَيَعْمَلُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَدْخُلُهَا
علی بن محمد، وکیع و محمد بن فضیل وابومعاویہ، علی بن میمون رقی، ابومعاویہ و محمد بن عبید، اعمش، زید بن وہب، عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ نے بیان فرمایا اور وہ سچے اور تصدیق کئے گئے ہیں کہ تم میں سے ہر ایک کا مادہ تخلیق ماں کے پیٹ میں چالیس دن تک رکھا جاتا ہے پھر جمے ہوئے خون کی شکل اختیار کرتا ہے اسی مدت تک پھر گوشت کا لوتھڑا بن جاتا ہے اسی مدت تک پھر اللہ اس کی طرف ایک فرشتے کو بھیجتے ہیں جس کو چار باتوں کا حکم دیا جاتا ہے اللہ فرماتے ہیں کہ اس کا عمل ، عمر ، رزق، اور بدبخت ہونا یا خوش بخت ہونا لکھ دو۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کوئی اہل جنت کے سے عمل کرتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور جنت کے درمیان ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تو لکھا ہوا اس پر سبقت کر جاتا ہے، اور وہ اہل جہنم کا سا عمل کرتا ہے اور اس میں داخل ہو جاتا ہے اور کوئی اہل جہنم کے سے عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور جہنم کے درمیان ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تولکھا ہوا اس پر سبقت کر جاتا ہے اور وہ اہل جنت کا سا عمل کرلیتا ہے جنت میں داخل ہو جاتا ہے ۔
‘Abdullâh bin Mas’ud said: “The Messenger of Allah (p.b.u.h) , the true and truly inspired one, told us that: ‘The creation of one of you is put together in his mother’s womb for forty days, then it becomes a clot for a similar length of time, then it becomes a chewed lump of flesh for a similar length of time. Then Allah sends the angel to him and commands him to write down four things. He says: “Write down his deeds, his life span, his provision and whether he is doomed (destined for Hell) or blessed (destined for Paradise).” By the One in Whose Hand is my soul! One of you may do the deeds of the people of Paradise until there is no more than a forearm’s length between him and it, then the decree overtakes him and he does the deeds of the people of Hell until he enters therein. And one of you may do the deeds of the people of Hell until there is no more than a forearm’s length between him and it, then the decree overtakes him and he does the deeds of the people of Paradise until he enters therein.” (Sahih)