سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 78

تقدیر کے بیان میں ۔

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , وکیع , علی بن محمد , ابومعاویہ , وکیع , اعمش , سعد بن عبیدة , ابوعبدالرحمن سلمی , علی

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِيَدِهِ عُودٌ فَنَکَتَ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ کُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنْ الْجَنَّةِ وَمَقْعَدُهُ مِنْ النَّارِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نَتَّکِلُ قَالَ لَا اعْمَلُوا وَلَا تَتَّکِلُوا فَکُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ ثُمَّ قَرَأَ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَی فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَی وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَی وَکَذَّبَ بِالْحُسْنَی فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَی

عثمان بن ابی شیبہ، وکیع ، علی بن محمد، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، سعد بن عبیدة، ابوعبدالرحمن سلمی، حضرت علی فرماتے ہیں کہ ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، آپ کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جس سے آپ زمین کرید رہے تھے، پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک کا جنت یا جہنم میں ٹھکانہ لکھا جا چکا ہے، عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اسی پر تکیہ نہ کرلیں (اور عمل چھوڑ دیں) آپ نے فرمایا نہیں بلکہ عمل کرتے رہو اور تکیہ کر کے نہ بیٹھے رہو ہر ایک کے لئے وہ چیز آسان کر دی ہے جس کے لئے وہ پیدا کیا گیا ہے پھر آپ نے پڑھا، مگر جس نے مال دیا اور اللہ سے ڈرا اور اچھائی کی تصدیق کی تو آسان کر دیں گے ہم اس کے واسطے آسانی کر دیں گے اور جس نے بخل کیا اور لاپرواہی کی اور اچھائی کی تکذیب کی تو آسان کر دیں گے ہم اس کی مشکلات کے لئے۔

It was narrated that ‘Ali said: We were sitting with the Prophet and he had a stick in his hand. He scratched in the ground with it, then raised his head and said: ‘There is no one among you but his place in Paradise or Hell has already been decreed.’ He was asked: ‘0 Messenger of Allah, should we not then rely upon that?’ He said: ‘No, strive and do not rely upon that, for it will be made easy for each person to do that for which he was created.’ Then he recited: “As for Mm who gives (in charity) and keeps Ms duty to Allah and fears Him, And believes in Al-Husnd. We will make smooth for him the path of ease (goodness). But he who is a greedy miser and thinks himself self-sufficient. And denies AlHusnd. We will make smooth for him the path for evil. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں