جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 76

نیند کے بعد وضو

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , شعبہ , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنَامُونَ ثُمَّ يَقُومُونَ فَيُصَلُّونَ وَلَا يَتَوَضَّئُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ و سَمِعْت صَالِحَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْمُبَارَکِ عَمَّنْ نَامَ قَاعِدًا مُعْتَمِدًا فَقَالَ لَا وُضُوئَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَی حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ أَبَا الْعَالِيَةِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَاخْتَلَفَ الْعُلَمَائُ فِي الْوُضُوئِ مِنْ النَّوْمِ فَرَأَی أَکْثَرُهُمْ أَنْ لَا يَجِبَ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ إِذَا نَامَ قَاعِدًا أَوْ قَائِمًا حَتَّی يَنَامَ مُضْطَجِعًا وَبِهِ يَقُولُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَأَحْمَدُ قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا نَامَ حَتَّی غُلِبَ عَلَی عَقْلِهِ وَجَبَ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ وَبِهِ يَقُولُ إِسْحَقُ و قَالَ الشَّافِعِيُّ مَنْ نَامَ قَاعِدًا فَرَأَی رُؤْيَا أَوْ زَالَتْ مَقْعَدَتُهُ لِوَسَنِ النَّوْمِ فَعَلَيْهِ الْوُضُوئُ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کو نیند آ جایا کرتی تھی پھر اٹھ کر نماز پڑھ لیتے اور وضو نہ کرتے امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے صالح بن عبداللہ کہتے ہیں میں نے ابن مبارک سے اس آدمی کے متعلق پوچھا جو تکیہ لگا کر سوتا ہے فرمایا اس پر وضو نہیں سعید بن عروبہ نے قتادہ کے واسطہ سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حدیث روایت کی ہے اس میں ابوعالیہ کا ذکر نہیں اور نہ ہی اسے مرفوعاً روایت کیا ہے نیند سے وضو کے واجب ہونے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے اکثر علماء جن میں ابن مبارک سفیان ثوری اور امام احمد شامل ہیں کا قول یہ ہے کہ اگر بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر سوئے تو وضو واجب نہیں ہوتا یہاں تک کہ لیٹ کر سوئے بعض اہل علم کے نزدیک اگر اس کی عقل پر نیند غالب ہو جائے تو وضو واجب ہے اسحاق کا یہی قول ہے امام شافعی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی بیٹھ کر سوتے ہوئے خواب دیکھے یا نیند کے غلبے کی وجہ سے سرین اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو اس پر وضو واجب ہے۔

Sayyidina Anas ibn Malik (RA) said that the sahabah of Allah's Messenger (SAW) slept, then got up and offered salah without making ablution.

یہ حدیث شیئر کریں