صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 446

مشرکوں کی لاشوں کو کنویں میں پھینکنے کی اجرت نہ لینے کا بیان

راوی: عبدان بن عثمان عثمان شعبہ ابواسحق عمرو بن میمون عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عَبْدَان بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدٌ وَحَوْلَهُ نَاسٌ مِنْ قُرَيْشٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ إِذْ جَائَ عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ بِسَلَی جَزُورٍ فَقَذَفَهُ عَلَی ظَهْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَرْفَعْ رَأْسَهُ حَتَّی جَائَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام فَأَخَذَتْ مِنْ ظَهْرِهِ وَدَعَتْ عَلَی مَنْ صَنَعَ ذَلِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ عَلَيْکَ الْمَلَا مِنْ قُرَيْشٍ اللَّهُمَّ عَلَيْکَ أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ وَعُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَشَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ وَعُقْبَةَ بْنَ أَبِي مُعَيْطٍ وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ أَوْ أُبَيَّ بْنَ خَلَفٍ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُمْ قُتِلُوا يَوْمَ بَدْرٍ فَأُلْقُوا فِي بِئْرٍ غَيْرَ أُمَيَّةَ أَوْ أُبَيٍّ فَإِنَّهُ کَانَ رَجُلًا ضَخْمًا فَلَمَّا جَرُّوهُ تَقَطَّعَتْ أَوْصَالُهُ قَبْلَ أَنْ يُلْقَی فِي الْبِئْرِ

عبدان بن عثمان عثمان شعبہ ابواسحاق عمرو بن میمون حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد قریش کے مشرکوں نے گھیرا ڈال دیا تھا کہ عقبہ بن ابومعیط نے ایک آلائش لا کر رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر پھینک دی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح سر نیچا کئے ہوئے سجدہ میں رہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر سے وہ اٹھائی اور جس نے یہ حرکت کی تھی اس کو بد دعا دی تو سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! اس جماعت قریش کی گرفت کو سخت کر لے۔ ابوجہل، عتبہ، شیبہ، عقبہ، امیہ بن خلف کو دیکھ لے چنانچہ میں ( عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے دیکھا کہ یہ سب لوگ جنگ بدر میں مارے گئے اور لے جا کر ایک کنویں میں ڈال دیئے گئے بجز امیہ یا ابی بن خلف کے یہ بڑا لحیم شحیم تھا جب اس کی لاش کو صحابہ رضی اللہ عنہم نے کھینچا تو کنویں میں پھینکنے سے پہلے ہی اس کے جسم کے جوڑ جوڑ الگ ہو گئے تھے۔

Narrated 'Abdullah:
While the Prophet was in the state of prostration, surrounded by a group of people from Quraish pagans. 'Uqba bin Abi Mu'ait came and brought the intestines of a camel and threw them on the back of the Prophet . The Prophet did not raise his head from prostration till Fatima (i.e. his daughter) came and removed those intestines from his back, and invoked evil on whoever had done (the evil deed). The Prophet said, "O Allah! Destroy the chiefs of Quraish, O Allah! Destroy Abu Jahl bin Hisham, 'Utba bin Rabi'a, Shaiba bin Rabi'a. 'Uqba bin Abi Mu'ait 'Umaiya bin Khalaf (or Ubai bin Kalaf)." Later on I saw all of them killed during the battle of Badr and their bodies were thrown into a well except the body of Umaiya or Ubai, because he was a fat person, and when he was pulled, the parts of his body got separated before he was thrown into the well.

یہ حدیث شیئر کریں